کہتے ہیں سیاست کے سینے میں دل نہیں ہوتا اس کی تازہ ترین مثال تحریک انصاف چھوڑ جانے والے بیسیوں سیاستدانوں کی ہے جو کئی سال سے کپتان کے ساتھ کھڑے تھے مگر پھر عمران خان کے خلاف ہی کھل کر بولنے لگے -اسی طرح ماضی میں جب پیپلز پارٹی کی حکومت تھی تو ذولالفقار مرزا سندھ کے وزیرداخلہ اور ان کی اہلیہ فہمیدہ مرزا قومی اسمبلی کی سپیکر تھیں مگر پھر محبت نفرت میں بدل گئی اور یہ دونوں جی ڈی اے میں شامل ہوکر پیپلز پارٹی کے خلاف 2018 میں الیکشن لڑے آج سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا نے کہا ہے کہ وہ آصف زرداری سے دوبارہ دوستی نہیں کرنا چاہتے، کر لی تو بہت سے لوگوں کی نوکریاں چلی جائیں گی۔
پیپلز پارٹی کے سابق رہنما ذوالفقار مرزا نے انسداد دہشت گردی عدالت میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پرانے دوستوں سے دوبارہ دوستی کیلئے کسی نے کوشش نہیں کی۔ آصف زرداری سے دوبارہ دوستی کرنا چاہتا ہوں نہ ان کے پاس اتنا وقت ہے ۔ انھوں نے اس بات کا اظہار بھی کیا کہ کہ ان کا ابھی الیکشن لڑنے کا کوئی ارادہ نہیں۔موجودہ اسمبلی میں عمران خان کی خاطر آواز اٹھانے والی اور اپنے جملوں کی بدولت سب سے زیادہ میڈیا کی توجہ حاصل کرنے والی سائرہ بانو کا تعلق بھی ذو الفقار مرزا کی جماعت سے ہی ہے –