ٹی ٹونٹی میں کون کس کو ہرادے کوئی پیشن گوئی نہیں کرسکتا اور اب اس فارمیٹ کی مقبولیت کے بعد دنیا بھر سے نئی نئی ٹیمیں نہ صرف میچز کھیل رہی ہیں بلکہ وہ بڑے بڑے اپ سیٹ بھی کررہی ہیں -سابق کپتان وسیم اکرم نےکہا ہے کہ ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کیلئے خطرہ تو آئرلینڈ بھی ہوسکتی ہےکیوں کہ یہ ٹی ٹونٹی گیم ہے، ایک اچھا اسپیل بھی گیم کا پانسہ پلٹ سکتا ہے۔
ٹوئٹر پر میزبان فخر عالم نے وسیم اکرم سے چٹ چیٹ کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے سابق کپتان سے سوال کیا کہ کیا پاکستان اور انگلینڈ کی سیریز سے آپ خوش ہیں؟اس کے جواب میں وسیم اکرم نے بنا کہے بہت بڑی بات بول دی انھوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کی سیریز کے نتائج سے کوئی خوش نہیں کیوں کہ 4 میں سے 2 میچ ہوئے نہیں اور یوں لگ رہا تھا جیسے جو میچ ملے ہارجاؤ لیکن اب امید ہے کہ یہ ٹیم ورلڈکپ میں جاکر بہتر پرفارمنس دیں گے،جب بھی ٹیم کوئی ورلڈکپ جیسے ایونٹ میں جاتی ہے تو انہیں پتا ہوتا ہے کہ ان کے پہلے 11 پلیئر کون سے ہیں ، اس کے بعد انہیں پچز اور کنڈیشن کو مد نظر رکھتے ہوئے کمبی نیشن کو سمجھنا ہوگا۔مگر اس وقت پاکستان ٹیم کا وہ اعتماد نظر نہیں آرہا جس کے لیے وہ جانی جاتی ہے –
جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ پاکستان کے گروپ مین کون سی ٹیم ٹف ٹائم دے سکتی ہے تو اس سوال پر سابق کپتان نے کہا کہ پاکستان ٹیم کیلئے خطرہ تو آئرلینڈ بھی ہوسکتی ہےکیوں کہ یہ ٹی ٹونٹی گیم ہے، ایک اچھا اسپیل بھی گیم کا پانسہ پلٹ سکتا ہے، امریکا کی ٹیم بھی ایک اچھی ٹیم ہے جو کینیڈا کے خلاف 194رنز کا ہدف 18 ویں اوور میں ختم کرچکی ہے لہٰذا پاکستان کو آج امریکا کو 190سے زیادہ کا ہدف دینا ہوگا۔ چار سیمی فائنلسٹ ٹیموں کے سوال پر وسیم اکرم نے کہا کہ میری فیورٹ ٹیم آسٹریلیا ہے، اس کے بعد بھارت، پاکستان اور ویسٹ انڈیز ہے جب کہ جنوبی افریقا اور سری لنکا بھی اچھی ٹیمیں ہیں۔اب جس ٹیم نے میچ جیتنا ہے اسے 200 کا ٹارگٹ دینا ہوگا ،اور اس کے لیے اسے لگاتار 20 اوورز میں 8 سے 10 رنز کی ایوریج لےکر چلناپڑے گا وکتس ان ہینڈ رکھنا پڑیں گی ،ورنہ بہت مشکل ہوگی –