پاکستان کے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین نے قومی اسمبلی کےاجلاس میں شرکت کی اس دوران انھوں نے خطاب بھی کیا اپنے خطاب میں انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اپوزیشن سے محاذ آرائی کی بجائے مزاکرات کیے جائیں – سابق صدر نے کہاکہ شہبازشریف سے درخواست کروں گا کہ ا پوزیشن سے مذاکرات کریں، مذاکرات میں آنے سے قبل شرائط نہ رکھی جائیں، تاہم انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ اپوزیشن کو مذاکرات کیلئے شہبازشریف کے پاس آنا ہوگاکیونکہ وہ وزیراعظم ہیں۔
آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ ہم نے جمہوریت بحال کی تھی، سیاست کے 35 سالہ سفر میں بہت سے نشیب وفراز دیکھے،بھٹو صاحب کو ڈی سیٹ کیاگیا،جو خواب ذوالفقار بھٹو اور دیگر قائدین نے دیکھا وہ پورا نہ ہوسکا،ان کاکہناتھا کہ ہم پاکستان بنانے والوں میں سے ہیں،پاکستان کو بچانے کا فرض بھی ہم پر ہے، اللہ نے چاہا تو آئین کو کچھ نہیں ہوگااور نہ ہم ہونے دیں گے۔سابق صدر نے کہاکہ شہبازشریف سے درخواست کروں گا اپوزیشن سے مذاکرات کریں، مذاکرات میں آنے سے قبل شرائط نہ رکھی جائیں، اپوزیشن کو مذاکرات کیلئے شہبازشریف کے پاس آنا ہوگاکیونکہ وہ وزیراعظم ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ پاکستان کھپے کی بات ہی کریں گے -پاکستان کو آگے لے کر جائیں گے –