اسلام آباد: سابق صدر آصف علی زرداری نے توشہ خانہ ریفرنس میں بریت کے لیے احتساب عدالت میں درخواست دائر کردی۔
بیرسٹر شیراز راجپر نے ترمیم شدہ آرڈیننس کے تحت درخواست دائر کی جس میں کہا گیا کہ آصف زرداری پاکستان کے سابق صدر اور موجودہ رکن قومی اسمبلی ہیں جو بے گناہ نہیں ہیں اور سیاسی انتقام کی بنا پر ریفرنس میں ان پر بلاجواز الزام عائد کیا گیا ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ نیب نے سابق صدر کے خلاف جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات بنائے اور وہ عدلیہ سے انصاف کی توقع کر رہے ہیں۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ نئے آرڈیننس کے بعد ریفرنس احتساب عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔
آصف زرداری نے احتساب عدالت سے ریفرنس ختم کرنے اور متعلقہ ادارے کو واپس کرنے کی استدعا کی۔
گزشتہ سال ستمبر میں احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں آصف زرداری کے ساتھ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پر فرد جرم عائد کی تھی۔

انسداد بدعنوانی کے نگراں ادارے نے سابق صدر پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے مختلف غیر ملکی ریاستوں اور معززین کی جانب سے تحفے میں دی گئی قیمتی گاڑیاں توشہ خانہ میں جمع کرنے کی بجائے غیر قانونی طور پر اپنے پاس رکھی تھیں۔
نیب کے مطابق آصف زرداری نے اپنے جعلی اکاؤنٹس کا استعمال کرتے ہوئے ان کی کل مالیت کا 15 فیصد معمولی ادائیگی کے بعد مہنگی گاڑیاں اپنے پاس رکھی تھیں، تاہم لیبیا اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے بطور صدر انہیں گاڑیاں تحفے میں دیں۔