آزاد کشمیر اسمبلی اکھاڑا بن گئی -حکومت اور اپوزیشن مین پہلے نعرے بازی ہوئی پھر ماحول گرم ہوگیا اور اراکین اسمبلی ہاتھا پائی پر اتر آئے اسمبلی کے اندر ہونے والی ہنگامہ آرائی شدت اختیار کر گئی اور اہل کار ایک دوسرے کو گالیاں دیتے رہے اور لڑتے رہے ۔
آزاد کشمیر اسمبلی میں تحریکِ انصاف کے اراکین کا پیپلز پارٹی کے ارکان پر حملہ، جوابی کاروائی پر حملہ آور پسپا ہو گئے۔ pic.twitter.com/9lue5CriiY
— بدتمیز (@BdTamiz) October 3, 2022
تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں حالات اس وقت کشیدہ ہوئے جب قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اظہار خیال کیلئے آئے اور چوہدری لطیف نے وزیراعظم سردار تنویر پر الزام عائد کیا کہ وہ پیسے دے کر اسمبلی آئے ۔ان کی دوران تقریر الزام تراشی کے باعث نعرے بازی اور جملے بازی شروع ہو گئی اور پھر پی ٹی آئی رکن اسمبلی
پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے آزاد کشمیر کے وزیر قانون
فہیم اختر ربانی کی طرف سے سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان پر حملے کے بعد اسمبلی کے باہر اپوزیشن لیڈر
چوہدری لطیف اکبر آبدیدہ ہو گئے
دوسری جانب مظفرآباد میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں pic.twitter.com/hbszAR3JEN— Asif Raza Mir (@AsifRazaMirak) October 3, 2022
فہیم ربانی نے جوش میں آ کر راجہ فاروق حیدر کو موبائل فون دے مارا ۔
اس کے بعد اسمبلی کے باہر لیگی کارکنان کی بڑی تعداد نے جمع ہو کر احتجاج شروع کر دیاہے -اسمبلی کے باہر بیٹھے مظاہرین کامطالبہ ہے کہ فہیم ربانی سابق وزیراعظم سسردار تنویر ے معافی مانگیں ۔ مظاہرین کی بڑی تعداد کے باعث پولیس ، کمشنر ، ڈپٹی کمشنر بھاری نفری کے ہمراہ باہر ہی موجود ہیں ، اس معاملے کی اطلاع پورے آزاد کشمیر مین پھیلی تو (ن) لیگ کے کارکنان کی جانب سے دلائی کے مقام پر کوہالہ مظفر آباد کی شاہرا ہ بند کر دی گئی جبکہ مظفر آباد اسلام آباد کی شاہراہ کو بھی بند کر دیا گیاہے ، مظاہرین کا کہناہے کہ فہیم ربانی جب تک معافی نہٰیں ما نگتے انہیں مظفر آباد سے باہر نہیں جانے دیں گے ۔