آر یا پار : مریم بھی آخری حملے کے لیے تیار

مریم نواز نے پچھلے دسمبر میں آر یا پار کا نعرہ لگایا تو مسلم لیگ ن کے ووٹرز اور سپورٹرز میں جیسے بجلی دوڑ گئی عمران حکومت گرانے کی پوری تیاری ہوگئی- پی ڈی ایم معرض وجود میں آگئی- ساری اپوزیشن عمران خان کو کرسی سے ہٹانے کا زور لگانے لگی مگر ان کی یہ کوشش بری طرح ناکام ہوئی نہ آر ہوا نہ پار بلکہ پی ٹی آئی کے ٹائیگرز نے ان کی خوب کٹ لگائی اور ان کے ہم خیال میڈیا گروپ نے ان کے خوب کلپ چلائے اور بار بار چلائے اور اس طرح اپوزیشن کا خوب ریکارڈ لگایا

اپوزیشن بیک فٹ پر چلی گئی خان صاحب پہلے سے بھی زیادہ طاقت ور ہوگئے پی ڈی ایم میں اختلافات پیدا ہونا شروع ہوئے اور پھر پی پی پی اور مسلم لیگ ن ایک دوسرے پر تنقید کے نشتر چلانے لگے – اے این پی نے بھی پی پی پی کا ساتھ دیا اور یوں پی ڈی ایم کی گویا پی یعنی پاور نکل گئی اسکے بعد اپوزیشن والوں کے حوصلے پست ہوگئے اور وہ نہ تو مارچ ہی کر سکے اور نہ ہی دھرنا دینے کے قابل رہے اسکے بعد سینیٹ کے انتخابات میں بھی اکثریت کے باوجود حکمران جماعت نے اپنا چیئرمین سینٹ صادق سانجرانی منتخب کروالیا اور یوں حکومت گرانے کے شوق میں ان کے اپنے ایم این ایز اور سینیٹرز ٹوٹ گئے کچھ عرصے بعد حکومت نے پھر چیئر مین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا مگر اس بار بھی ایکشن ری پلے ہوا اور ان کو منہ کی کھانا پڑی

مگر اب ایک بار پھر پی ڈی ایم میں کی پی کے، الیکشن کے بعد مردہ گھوڑے میں گویا جان پڑگئی اور اب ایک بار پھر انہیں امید پیدا ہوئی ہے کہ وہ اس وقت اس پوزیشن میں آگئے ہیں کہ خان کی حکومت کو چلتا کرسکیں اس ضمن میں شہباز شریف نے کلیدی کرداراداکیا ان کا بھرپور ساتھ مولانا فضل الرحمان نے دیا اور دونوں نے نواز شریف کو تحریک عدم اعتماد لانے پر قائل کرہی لیا پیٹرول کی قیمتوں میں حالیہ اضافے، معاشی اور خارجہ پالیسیوں پر پی ٹی آئی کی زیرقیادت حکومت پر تنقید کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے جمعرات کو کہا کہ لوگ اپوزیشن کی طرف دیکھ رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ تحریک عدم اعتماد کا خطرہ مول لینے کا یہ سب سے بہترین وقت ہے-اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے حکومت کے اتحادیوں سمیت تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ عوام کی کال پر لبیک کہیں ۔

حکومت کی خارجہ پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان عالمی برادری سے پاکستان کے تعلقات خراب کر رہے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ’وزیراعظم عمران جب بھی کسی ملک کا دورہ کرتے ہیں تو وہ دوسری ریاستوں کے خلاف بولتے ہیں اور اقوام کے ساتھ پاکستان کے تعلقات خراب کرتے ہیں‘۔وزیر اعظم کے “متواتر” غیر ملکی دوروں پر تنقید کرتے ہوئے، مریم نے کہا، “وزیراعظم عمران کو فی الحال پی ایم ہاؤس کے ایک کمرے میں بند کر دینا چاہئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سے ایک ایک پائی کا حساب لیا جائے گا، انہوں نے مزید کہا کہ انہیں لندن سے بھاگنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام اتحادی جماعتوں کو عوام کی آواز پر لبیک کہنا چاہیے، یہ عوام اور حکومت کے درمیان جنگ ہے۔اس موقع پر انہوں نے صحافی محسن بیگ کی گرفتاری کی بھی مذمت کی۔پیٹرول کی قیمتوں میں حالیہ اضافے پر حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگ مہنگے داموں پیٹرول خرید رہے ہیں

لیکن وزیراعظم عوام کے پیسوں پر بنی گالہ سے وزیراعظم ہاؤس تک ہیلی کاپٹر کی سواری کے مزے لے رہے ہیں۔مریم نواز جزباتی خاتون ہیں ہر کام میں جلدی انکے اور ان کی جماعت کیلئے پریشانی کاسبب بن جاتی ہے اوراپنے چچا شہبازشریف سے انکے اختلافات کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں وہ کئی بار میڈیا پر آکر شہباز شریف کے بارے میں بات کرچکی ہیں اور ان کی مفاہمانہ پالیسی کو بالکل پسند نہیں کرتیں اس بار تحریک عدم اعتماد میں حکومت کی لیے سب سے بڑا خطرہ جہانگیر ترین گروپ ہوسکتا ہے جو حکومت سے سخت ناراض ہے وہ اپنا بوجھ جس پلڑے میں ڈال دے گا اس کی جیت کے امکانات بہت بڑھ جائیں گے اپوزیشن کی لیے خطرے کی بات وہ خفیہ ہاتھ ہوسکتے ہیں جو نواز شریف کو خلائی مخلوق نظر آتے ہیں اور جس کا اظہار وہ ایک پریس کانفرنس میں کرچکے ہیں کچھ بھی ہو صورتحال بہت دلچسپ رخ اختیار کرگئی ہے اور عوام کو شدت سے اس دن ک انتظار ہے جب حکومت اور اپوزیشن کے درمیاں گھمسان کا رن پڑے گا اب جیت کس کی ہوتی ہے یہ علم غیب صرف میرے رب العزت کے پاس ہے

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی