آج کے بعداحاطہ عدالت سے کسی کو گرفتار نہ کیا جائے؛سپریم کورٹ کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ سے 2 روز قبل رینجرز نے عمران خان کو دروازہ توڑ کر کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا تھا جس پر پاکستان میں شدید ہنگامے ہوئے اس پر آج پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ سے اس طرزعمل کی شکایت کی جس پر سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کی اپیل منظور کی اور نیب اور آئی جی کو طلب کرلیا اور ان سے پوچھا کہ اس طرح کا طریقہ کیوں اپنایا گیا جس پر سپریم کورٹ کو مناسب جواب نہ مل سکا -سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے بھی ایک مرتبہ ایک شخس کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرنے پر نیب کو طلب کیا گیا اس وقت نیب نے معافی مانگی تھی اور یقین دہائی کرائی تھی کہ آج کے بعد پھر کسی شخص کو عدالت کے اندر سے گرفتار نہیں کیا جائے گا -اس کے بعد سپریم کورٹ نے آرڈر جاری کیا کہ آج کے بعد احاطہ عدالت سے کسی کو بھی گرفتار کرنے پر پابندی ہوگی ۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے عمران خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ سیکیورٹی خدشات کی بنا پر عمران خان کو عدالت کے حکم پر پولیس لائنز کے گیسٹ ہاؤس میں رکھا جائے گا۔

کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے حکم دیا کہ احاطہ عدالت میں آج کے بعد کسی کو گرفتار نہیں کیا جائے گا، سیکیورٹی کے افراد رجسٹرار کی اجازت کے بعد ہی عدالتوں میں داخل ہوسکیں گے۔

Related posts

عمران خان کی رہائش گاہ کے گرد رکاوٹیں ختم ؛ پولیس کی بھاری نفری تعینات

شرپسند عناصر مجمعے کی آڑ میں ریڈ زون میں داخل ہو سکتے ہیں؛ضلعئی انتظامیہ

پارلیمنٹ کے اندر بلی کے بعد اب بندر گھس گیا ؛تحریک انصاف کے طنز شروع