مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما پارٹی کے سابق سینئر نائب صدر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ موجود اسمبلی تاریخ کی بدترین اسمبلی تھی، جس کا حصہ بننے پر عوام سے معافی مانگتا ہوں۔وہ نگران وزیراعظم کے لیے منتخب نہ کیے جانے پر بھی اپنی پارٹی سے ناراض سے دکھائی دیے –
میڈیا نمائندوں سے ایوان کے باہر گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستانی عوام کو اس بدترین اسمبلی کی نجات سے خوشی ملے گی اور آج خوشی کا دن ہے کیونکہ عوام کو اس بدترین ایوان سے نجات ملی ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے شرمند گی ہے کہ میں اس ایوان کا حصہ رہا، بدترین اسمبلی کا حصہ رہنے پر پاکستان کے عوام سے معافی مانگتا ہوں۔ اس بدترین اسمبلی میں ہم سب کا کردار ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ تاریخ کا فیصلہ کریگی ہم نے کیا کیا، عوام نے کچھ نہیں پایا صرف کھویا ہی کھویا ہے۔ اس سے بھی زیادہ دکھ کی بات یہ ہے کہ انھوں نے اس اسمبلی کے آخری دن یہ بات کہی -ان کو 2018 میں پی ٹی آئی کے کھلاڑی کے ہاتھوں مری سے بدترین شکست ہوئی تھی اس کے بعد انہیں مسلم لیگ نون نے پورا زور لگا کر اسمبلی میں پہنچایا تھا -مگر پھر مریم کو نائب صدر کا عہدہ ملنے پر ان کے نون لیگ سے فاصلے بہت بڑھ گئے تھے البتہ نواز شریف سے ملاقات کے بعد انھوں نے مسلم لیگ نہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا مگر اب وہ آزاد ہیں دیکھتے ہیں اگلا الیکشن لڑتے ہیں یا اپنے بیٹے کو میدان میں اتارتے ہیں –