آئی کے کو جیل میں ملنے والی سہولیات پر اعظم تارڑ کا ردعمل

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑنے کہا ہے کہ عمران خان اگر جیل میں ہیں تو انہوں نے مہدی حسن کو کیسے انٹرویو دے دیا۔ اس انٹرویو میں بھی تضادات ہیں کہ ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے حالانکہ 7 سے8 سیل ان کے استعمال میں ہیں۔بائیسکل ہے ، واکنگ گیلری ہے ، ڈاکٹر ہے ، کک ہے، کچن ہے ، شاہانہ واش روم تعمیر کیاگیا ہے۔تمام تر سہولتیں میسر ہیں ۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑکا مزید کہنا تھا کہ جو چیز پسند نہ آئے کہہ دو ملک میں نہیں بندہ یہ باہر بیٹھے کسی شخص نے کیا تھا۔یہ تو نظر آرہا ہے کہ قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے ہے۔کیا ماضی کے اندر یہ نہیں کہتے رہے کہ میں اقتدار میں نہیں رہاتو پاکستان ٹوٹ جائے گا۔کیا ا ن کے لوگ یہ نہیں کہتے رہے کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں۔کیا شہداء کی یادگاروں کو ان کے لوگوں نے مسمار نہیں کیا۔کیا کور کمانڈر ہاؤس لاہور جناح ہاؤس کے باہر ان کی تینوں بہنیں اور ان کا بھانجا موجود نہیں تھے۔ عمران خان کے اپنے ٹویٹر اکاؤںٹ سے ٹویٹ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی بات نہیں کہ ویری فائڈ اکاؤنٹ کوئی بھی امریکہ میں بیٹھا بندہ کردیتا ہے۔یہ ذمہ داری لینا ہوگی بچوں کا کھیل تو نہیں ہے۔ ان کی اور ان کی جماعت کی شروع سے یہی پالیسی ہے آدھی چیزوں کواون کرتے ہیں آدھی کو نہیں کرتے۔آدھی پارٹی کہتی ہے یہ ٹھیک ہے آدھی پارٹی کہتی ہے غلط ہے۔ریاست مخالف جب بات کرتے ہیں اس پر جب ردعمل آتا ہے تو پیچھے ہٹ جاتے ہیں۔اگر یہ اس کو اون کررہے ہیں پھر تحقیقات کا تو سامنا کرنا پڑے گا۔ نہیں بھی اون کرتے تحقیقات ہوں گی دیکھا جائے گا یہ پیغام کس نے کس کو دیا۔جو ٹوئٹ کرنے والا شخص ہے اس سے پوچھ گچھ تو ہوگی کہ تمہیں کس نے کہا تھا کہ تم یہ ٹوئٹ کرو کہاں سے پیغام آیا تھا ؟۔

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی