انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے اتوار کو تصدیق کی کہ اس سال
یو اے ای میں ہونے والے مردوں کے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں کرنے کا نظام (ڈی آر ایس) استعمال کیا جائے گا۔
ڈی آر ایس ایک ٹیکنالوجی پر مبنی عمل ہے جس میں امپائر کے فیصلے کو مخالف ٹیم کا کپتان چیلنج کر سکتا ہے
اور پھر تھرڈ امپائر ری پلے دیکھ کر فیصلہ دیتا ہے
آئی سی سی نے ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ کے قوانین کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے
اور ہر ٹیم کو فی اننگ دو ر یویو فراہم کیے ہیں۔

کیونکہ کورونا کے باعث سینئر ترین امپائر دستیاب نہ ہوسکے
اس لیے ریویو کا آپشن رکھا گیا ہے تاکہ ٹورنامنٹ میں فیصلوں کو شفافیت ملے ۔
چنانچہ کم تجربہ کار امپائرز کو میچوں کی ذمہ داری کے لیے میدان میں اتارا گیا۔
اس دھچکے کو پورا کرنے کے لیے ، ٹیموں کو تمام فارمیٹس میں فی اننگز اضافی ریویو دیا گیا-
مؤثر طریقے سے ٹیسٹ میچز میں فی اننگز تین اور وائٹ بال انٹرنیشنلز میں دو۔
جبکہ آئی سی سی کے ایلیٹ پینل آف امپائرز اور میچ ریفریز کو
متحدہ عرب امارات اور عمان میں ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے اکٹھا کیا گیا ہے
، آئی سی سی کے قائم مقام سی ای او جیف الارڈائس نے تصدیق کی ہے کہ ٹورنامنٹ کے لیے اضافی جائزہ باقی رہے گا۔
الارڈائس نے کہا کہ کرکٹ کونسل نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے قوانین کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے
جو کہ پچھلے 12 یا 18 ماہ سے نافذ ہیں اور انہیں تبدیل نہیں کریں گے۔
یہ پہلا ٹی 20 ورلڈ کپ ہوگا جو ڈی آر ایس سسٹم کو استعمال کرے گا۔
الارڈائس نے امید ظاہر کی کہ غیر جانبدار امپائر جلد بین الاقوامی کرکٹ میں واپس آئیں گے
لیکن انہوں نے کہا کہ یہ “ملک بہ ملک” کی بنیاد پر زیادہ انحصار کرتا ہے
۔اس ٹورنامنٹ میں 64 لاکھ ڈالر کی خطیر روم رکھی گئی ہے
ٹورنامنٹ کی فاتح ٹیم 16 لاکھ ڈالر گھر لےکر جائے گی جبکہ فائنل ہارنے والی ٹیم کو 8 لاکھ ڈالر ملیں گے